گوہاٹی، 29؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کو یہاں کی ایک مقامی عدالت نے مجرمانہ ہتک عزت کے ایک معاملہ میں آج راحت دے دی۔ان کے خلاف آرایس ایس کے ایک کارکن نے معاملہ درج کروایا تھا۔راہل کے وکیل انشومان بورا نے عدالت کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کامروپ کی عدالت میں راہل بطور ملزم پیش ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ ایم پی ہونے کے باوجود وہ ذاتی طور پر پیش ہوئے اس لیے انہیں ذاتی مچلکے(پی آر بانڈ)پر رہا کر دیا گیا۔بورا نے کہاکہ ہم نے ان کے لیے ضمانت کی درخواست دی تھی لیکن راہل گاندھی چونکہ ذاتی طور پر پیش ہوئے تھے ،اس لیے عدالت نے انہیں پی آر بانڈ بھرنے کی اجازت دے دی۔سماعت کی اگلی تاریخ 5 ؍نومبر مقرر کی گئی ہے۔اس معاملے میں شکایت کنندہ سنگھ کے محکمہ ڈائریکٹر انجن بورا کے وکیل بی جان مہاجن نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ شکایت کنندہ کے مشورہ پر ہم نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی ۔اگلی سماعت کے دن 5 ؍ستمبر کو راہل کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونا ہوگا۔اس دن عدالت انہیں ان کا قصور بتائے گی۔شکایت کنندہ نے راہل کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا۔شکایت کنندہ کے مطابق راہل نے کہا تھا کہ 12؍دسمبر 2015کو 16ویں صدی کے آسام کے ویشنو مٹھ بار پیٹا سترا میں سنگھ کے کارکنان نے انہیں داخل نہیں ہونے دیا اور ان کے اس الزام سے سنگھ کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے۔6؍اگست کے حکم میں سی جی ایم سنجے ہجاریکا نے کہا تھاکہ روزنامہ اخبارات اور میڈیا میں آئی راہل گاندھی کے بیان کی نوعیت ہتک عزت کرنے والی ہے اور اس وجہ سے شکایت پر تعزیرات ہند کی دفعہ 499لاگو ہوتی ہے۔راہل گادھی کے خلاف دفعہ 500کے تحت مقدمہ آگے بڑھانے کے لیے کافی وجہ ہے۔دفعہ 500کے تحت ملنے والی سزا دو سال تک کی سزا، ساتھ میں جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔